مختصر تعارف
گنا خیبر پختونخوا ، پاکستان کی ایک اہم نقداور فصل ہے، اور کم و بیش ایک لاکھ ہیکٹر پر کاشت کیا جاتا ہے. صوبے کی سات چینی کی ملیں اور گڑ کی صنعت گنے کی کاشت کی مرہون منّت ہیں. اس کے علاوہ، کاغذ اور چپ بورڈ کی صنعتیں اور صوبے کے لوگوں کو روزگار کی فراہمی بھی گنے کی کاشت کی وجہ سے ممکن ہے. تاہم، ہمارے صوبے کے موسمی حالات گنے کی کامیاب کاشتکاری کیلئے کچھ زیادہ موزوں نہیں ہیں. گنا اگانے کا کم عرصہ، سردیوں میں پالہ ، اور مدافعت رکھنے والی گنے کی اقسام، گنے کی پیداوار میں کمی کی اہم وجوہات ہیں.
ان باتوں کو مدنظر رکھتے ہوۓ، ١٩٥٢ میں تحقیقاتی ادارہ براۓ فصلات شکر کی بطور تحقیقاتی سٹیشن بنیاد رکھی گئی. سنہ ١٩٨١ میں اسے باقاعدہ انسٹیٹیوٹ کا درجہ دے دیا گیا. بعد میں چقندر پر بھی تحقیقاتی کام شروع ہو گیا.


ایس سی ار آئی کی چیدہ چیدہ ذمہ داریاں:
گنے اور چقندر کی زیادہ پیداوار اور چینی والی اقسام کا چناؤ جو خیبر پختونخوا کے موسمی حالات کے مطابق ھوں .
جدید پیداواری طریقوں پر تحقیق اور ان کو کاشتکاروں میں رائج کرنا.
محددو پیمانے پر گنے کا تخم پیدا کرنا تاکہ پرانی اقسام کو ختم کر کے نئی اقسام پھیلائیں جائیں .
بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں پر مربوط تحقیق کرنا، تاکہ گنے اور چقندر کی اعلی پیداوار حاصل کی جاۓ.

 

www.scri.gkp.pk ::: کاپی رائٹ © ٢٠١٦
ویب سائٹ کو آخری مرتبہ اپ ڈیٹ کیا گیا
October 9, 2020 .